تخلیقِ آدم علیہ السلام

erstellt am: 01.12.2016 | von: admin | Kategorie(n): ؑ قصص الانبیاء

اس تحریر میں دیئے گئے حوالہ جات والدین کے لئے ہیں .اسلامی معلومات کے مقابلے کے لئے بچوں کا اس معلومات کو جاننا ضروری نہیں ہے . کسی بھی قسم کے سوالات یا تحفظات کے لئے آپ نیچے کمنٹس میں یا بذریعہ ای میل ic@pak-deutschkulturverein.de ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں .

کہانی:
حضرت آدم علیہ السلام کو تخلیق کرنے سے پہلے الله تعالیٰ نے فرشتوں سے فرمایا، کہ میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں۔ فرشتوں نے کہا۔ کیا آپ اسکو اپنا نائب بنانا چاہتے ہیں ، جو زمین پر فساد اور خون خرابہ کرے گا اورہم ہر وقت آپکی حمد و ثنا بیان کرتے ہیں ۔ الله تعالیٰ نے فرمایا کہ میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے –

پھر الله تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو تخلیق کیا اور تمام چیزوں کے نام سکھائے اور فرشتوں سے پوچھا کہ بھلا بتاؤں تو ان کے کیا نام ہیں؟ فرشتوں نے جواب دیا کہ اے الله ہم سب کچھ نہیں جانتے ، ہمیں تو اتنا ہی علم ہے جتنا آپ نے ہمیں سکھایا ہے . پھر اللہ نے حضرت آدم علیہ السلام سے فرمایا کہ ان چیزوں کے نام بتاؤ تو حضرت آدم علیہ السلام نے تمام چیزوں کے نام بتا دیے. تو الله تعالیٰ نے فرمایا کہ میں نے کہا تھا نا کہ میں زمین و آسمان میں موجود ہر ظاہر اور چھپی ہوئی بات کو جانتا ہوں –

پھر الله تعالیٰ نے حکم دیا کہ سب حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کریں – تمام فرشتوں نے فورا حضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کیا مگر ابلیس نے انکار کیا اور وہ جنات میں سے تھا اور کہا کہ “میں اس سے بہتر ہوں ، مجھے تم نے آگ سے بنایا ہے اور اس کو مٹی سے”, الله تعالیٰ نے اسے اپنی بارگاہ سے نکال دیا مگر ابلیس نے اپنی غلطی پر معافی مانگنے کی بجائے الله تعالیٰ سے درخواست کی کہ اسے قیامت تک کی مہلت دی جائے تا کہ وہ ثابت کر سکے کہ حضرت آدم علیہ السلام (اور ان کی اولاد) بھی الله تعالیٰ کی فرمابردار نہیں اور ابلیس ان سے بہتر ہے – الله تعالیٰ نے ابلیس کی درخواست منظور کر لی اور ابلیس کو مہلت دی کہ وہ کوشش کر لے مگر ساتھ ہی یہ بھی فرما دیا کہ جو میرے بندے ہونگے وہ تمہارے دھوکے میں ہرگز نہیں آئیں گے- پھر الله تعالیٰ نے حضرت حوا علیھا السلام کو آدم علیہ السلام سے پیدا کیا اور حضرت آدم اور حضرت حوا علیھما السلام کو جنت میں رکھا اور ہر نعمت کو استعمال کرنے کی اجازت دی سواۓ ایک درخت کے- الله تعالیٰ نے دونوں کو حکم دیا کہ اس درخت کے پاس نہیں جانا – شیطان نے اب اپنی سی کوشش شروع کر دی کہ کسی طرح ان دونوں کو اس درخت کے پاس لے کر جائے اور اس درخت کا پھل کھانے کی ترغیب دے- آخر شیطان اپنی کوشش میں کامیاب ہو گیا اور حضرت آدم اور حضرت حوا علیہماالسلام نے اس درخت کا پھل چکھ لیا ، اُن کی اس خطا پر اﷲ سبحان و تعالیٰ نے سب کو جنت سے نکال کر زمین پر بھیج دیا۔ حضرت آدم علیہ السلام نے اپنی خطا پر اڑنے کی بجائے اِن الفاظ کے ساتھ اﷲ تعالیٰ سے معافی مانگنی شروع کر دی۔

رَبَّنَا ظَلَمْنَآ أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخٰسِرِينَ

اے ہمارے رب ! ہم نے اپنے آپ پر ظلم کیا ہے اور اگر آپ نے ہمیں معاف نہ کیا اور رحم نہ کیا تو ہم یقیناً نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے۔

اور کئی سال تک روتے رہے اور اﷲ تعالیٰ سے معافی مانگتے رہے اور باالآخر اﷲ تعالیٰ نے انہیں معاف کر دیا ۔

حوالہ جات :
سورت البقرہ آیات ٣٠-٣٩
سورت الاعراف آیت٢٣ , ١٢
سورت الکہف آیت ٥٠

سوالات:
سوال : کیا فرشتے ﷲ تعالیٰ کے حکم کی نافرمانی کر سکتے ہیں؟

سوال : فرشتے ہر وقت کیا کرتے ہیں ؟

سوال :کیا ﷲ تعالیٰ کو زمین اور آسمان کی ہر بات کا پتہ ہے؟

سوال : سب سے پہلے الله تعالیٰ کے حکم کی نافرمانی کس نے کی ؟

سوال : شیطان کون سی مخلوق میں سے ہے (انسان، جنات، فرشتے)؟

سوال : قیامت تک شیطان (ابلیس) ہر وقت کس کوشش میں لگا رہتا ہے ؟

سوال : زمین پر سب سے پہلے مرد کا کیا نام تھا؟

سوال : زمین پر سب سے پہلی عورت کا نام کیا تھا ؟

سوال : تمام انسان کن کی اولاد ہیں ؟

سوال: اگر ہم سے کوئی غلطی/گناہ ہو جائے تو ہمیں کیا کرنا چاہیے ؟

Print Friendly, PDF & Email

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *